پیرو میں پولیس نے جمعہ کے روز ایک ایرانی شہری کی گرفتاری کا اعلان کیا جو مبینہ طور پر ایرانی قدس فورس کا رکن تھا اور اس نے مبینہ طور پر جنوبی امریکی ملک میں ایک اسرائیلی شہری کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
پیرو کے پولیس سربراہ جنرل آسکر اریولا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 56 سالہ ماجد عزیزی کو پیرو کے دو شہریوں کے ساتھ جمعرات کو لیما میں گرفتار کیا گیا۔
ایریولا نے کہا کہ حکام نے اسرائیلی شخص کے خلاف حملے کو ناکام بنا دیا۔ اس نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر مطلوبہ ہدف کی نشاندہی نہیں کی۔
انہوں نے کہا، پولیس اب بھی تیسرے پیرو شہری کی تلاش کر رہی ہے جو ان کے خیال میں اسرائیلی شخص کو قتل کرنے کا ذمہ دار تھا۔
اریولا نے کہا کہ عزیزی 3 مارچ کو لیما میں داخل ہوئے اور انہیں غیر ملکی انٹیلی جنس دفاتر نے ان کے بارے میں آگاہ کیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا عزیزی قدس فورس کا رکن ہے۔
ایرانی حکام نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
قدس فورس ایران کے پاسدارانِ انقلاب کا ایک ایلیٹ ونگ ہے اور غیر ملکی کارروائیوں کی نگرانی کرتا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب پیرو حکام نے اس گروپ کے کسی مبینہ رکن کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔
اریولا نے کہا کہ عزیزی کو اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے بعد پکڑا اور وہ گرفتار شدہ دو پیرو باشندوں کے ساتھ دہشت گردی کے الزامات کے تحت ابتدائی 15 دنوں تک جیل میں رہیں گے۔
جنرل نے کہا کہ اس شخص نے اسی دن ایران واپس جانے کا ارادہ کیا تھا جس دن اسے پکڑا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا، عزیزی نے پیرو کی ایک خاتون سے شادی کی ہوئی ہے۔