امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس سے خطاب کے بعد ساتھی سیاستدانوں سے ملاقات کے دوران غلطی سے کھلے کے سامنے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ بڑھتی ہوئی مایوسی کا اظہار کر بیٹھے۔
امریکی صدر بے دھیانی میں مائیک پر یہ کہہ گئے کہ انہوں نے اسرائیلی رہنما سے کہا ہے کہ انہیں دو ٹوک بات چیت کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے یہ بات غزہ کے لئے اشد ضروری امداد کے حوالے سے کہی۔
بائیڈن کا یہ بیان اس وقت سامنے آئے جب وہ جمعرات کی رات کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے بعد ہاؤس کے فلور پر ڈیموکریٹ سینیٹر مائیکل بینیٹ،سے بات کر رہے تھے۔
بینیٹ نے بائیڈن کو ان کی تقریر پر مبارکباد دی اور صدر پر زور دیا کہ وہ غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی خدشات کے بارے میں نیتن یاہو پر دباؤ ڈالتے رہیں۔
جس پر صدر بائیڈن نے نیتن یاہو کی عرفیت(بی بی) استعمال کرتے ہوئے جواب دیا، کہ میں نے ان سے کہاکہ بی بی، اور یہ بات دہرائیں نہیں، لیکن آپ کو اور مجھے دوٹوک گفتگو کی ضرورت ہے۔
اس وقت قریب ہی کھڑے صدر کے ایک معاون نے خاموشی سے صدر کے کان میں سرگوشی کی، بظاہر وہ بائیڈن کو متنبہ کر رہے تھے کہ اس وقت مائیکروفون آن ہیں۔
بائیڈن الرٹ ہونے کے بعد کہتے ہیں”میں یہاں ایک کھلےمائیک پر ہوں،” “اچھا. یہ اچھی بات ہے.”